بے خواب راتیں
ژاں پال سارتر کے ناول Nauseaکا اردو ترجمہ
(Urdu Translation of Jean Paul Sartre Noel Nausea)
بے خواب راتیں ژاں
پال سارتر کے ناول Nauseaکا اردو ترجمہ ہے۔ سارتر کے اس ناول کا شمار عالمی ادب کے اہم ناولوں میں ہوتا
ہے۔ عالم نوجوانی میں سارتر کو اپنے وجود اور ارد گرد کی اشیاء سے تعلق جانچنے کے
مسائل درپیش تھے۔ وہ نوجوان تھا اور ہر اس شے پر غصہ کھائے بیٹھا تھا جو اس کے
وجود سے براہ راست متعلق نظر نہیں آتی تھی۔ غالباً یہ ناول مصنف اور اس کے ہیرو کو
انہی سوالات سے نجات دلانے کی ایک کوشش تھا اور انہی فلسفیانہ موشگافیوں کی وجہ سے
اسے بیسیویں صدی کے ان معدودے چند ناولوں میں شمار کیا جاتا ہے جنھیں تھیسس ناول
کہتے ہیں۔ اس طرح کے ناول میں کہانی اپنے متن سے باہر بیٹھ کر ایک بڑے ذہنی فریم
ورک کے تحت لکھی جاتی ہے۔ سارترکا یہی
ناول اس کی عظیم تصنیف Being and Nothingness کا باعث بنا جو عہد جدید
کے نظریہ وجودیت کی بائیبل سمجھی جاتی ہے۔
یہ ناول اپنے قاری سے شدید وابستگی کا تقاضا کرتا ہے کیونکہ
اس کا ہیرو ایک ایسا شخص ہے جو اشیاء سے اپنا تعلق ڈھونڈنے سے قاصر ہو چکا ہے۔ وہ
ابہام کا شکار ہے اور یوں اس کی سوچ، اس کا بیان، اس کے فقرے سب کچھ انتشار کا
شکار ہے لیکن جیسے جیسے ناول آگے بڑھے گا آپ دیکھیں گے سارتر قاری کو اپنی گرف میں
لے لے گا۔ بالخصوص نوجوان قارئین کے ہاں خود ان کی ذات کی جھنجھلاہٹ اس ناول کو
پڑھتے رہنے کی کشش کرتی ہے۔ جبکہ متجسس قارئین کے لئے اشیاء کو دیکھنے کے نئے پس
مظر مہیا ہوں گے۔ بے خواب راتیں میں اس کے فرانسیسی مصنف سے مکمل وفاداری کی کوشش
کی گئی ہے۔
ناول کی PDFدرج ذیل لنک سے ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہے۔
Comments
Post a Comment